صحافی شائستہ حکیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے صحافت میں آنے کا فیصلہ اس وقت ہی کر لیا تھا جب سوات میں طالبان تحریک کی وجہ سے وہ بی اے کے امتحانات نہ دے سکی تھیں۔
سوات کی خاتون صحافی: ’مجھے کہا جانے لگا کہ دیکھو یہ لڑکی کس طرح مردوں میں بیٹھ کر کام کرتی ہے‘
Guideness
0
Comments
Post a Comment