سنہ 2010 میں جب زرینہ آٹھ ماہ حمل سے تھیں تو ان کی بائیں آنکھ موتیا (گلاؤکوما) کے مرض کے نتیجے میں ضائع ہوچکی تھی۔ اپنے ساتھ گزرنے والے تلخ واقعات کے بعد ان کا عزم ہے کہ وہ ہسپتالوں میں مریضوں کے ساتھ برتنے والے رویوں کے قواعد و ضوابط پر کام کریں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors