انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے منگل کو بعض مقامی افراد ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر نظر آنے لگے اور ساتھ ہی وی پی این یعنی ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کا ذکر بھی ہو رہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors