جن افراد نے فریضہِ حج کی ادائیگی کے لیے حکومت یا نجی کمپنیوں کو خطیر رقم جمع کروائی تھیں، اب میں سے کئی افراد کو یہ پریشانی لاحق ہے کہ اب انھیں ان کے پیسے کیسے اور کس طرح مل پائیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors