12ویں صدی میں مغربی یورپ نے جب ارسطو کو سمجھنا چاہا تو انھوں نے ابنِ سینا کا سہارا لیا۔ اپنی زندگی کے اختتام تک وہ خدا کے تصور اور علمِ دینیات کو بدل کر رکھ چکے تھے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors