دیکھنا یہ ہو گا کہ بابر اعظم کیسے اس بھولی بھٹکی ٹیم کو اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے راہ سُجھاتے ہیں۔ بابر کی ذمہ داری اب صرف اپنی ٹیم کی رینکنگ کو بہتر بنانا ہی نہیں بلکہ اس جیت کی بھولی بسری عادت کو پھر سے اپنے ڈریسنگ روم کے خمیر میں ڈالنا ہے جہاں ہار پاکستان کے لیے اتنی مہنگی ہو چکی تھی کہ سرفراز کی ٹیم 33 میں سے 29 میچز میں یہ 'افورڈ' ہی نہیں کر پائی تھی اور جیت پر ہی اکتفا کرتی رہی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors