جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے اختلافی نوٹ میں صدارتی ریفرنس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے جبکہ جسٹس مقبول باقر کے مطابق مرکزی دھارے کی کچھ سیاسی جماعتیں اور خفیہ ادارے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو راستے سے ہٹانا چاہتے تھے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors