شوگر کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جہانگیر ترین سمیت حکومتی اور حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے کئی سیاستدانوں کی ملکیت شوگر ملز سالہا سال سے دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذریعے چینی کی قیمت میں مصنوعی اضافہ کر کے منافع کمانے کے عمل میں شامل رہے ہیں۔

Post a Comment

أحدث أقدم

Sponsors