انڈین ریاست اتر پردیش میں بین المذہب شادی کو روکنے کے لیے متعارف کرائے گئے قانون کے تحت اپنے شوہر سے الگ کی گئی خاتون پنکی کا الزام ہے کہ خواتین کے مرکز میں انھیں اذیتیں دی گئیں اور ایک انجیکشن دیا گیا جس کی وجہ سے ان کا حمل ضائع ہو گیا۔
’لوّ جہاد‘ کے خلاف قانون کے تحت شوہر سے علیحدہ کی جانے والی پہلی خاتون کا الزام: ’خواتین سنٹر میں مجھ پر تشدد کیا گیا، حمل بھی ضائع ہو گیا‘
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق