مجبوری یہ ہے کہ اس ملک میں جس کے ہاتھ میں بھی مرئی و غیر مرئی اختیاری ڈنڈہ ہے وہ اب پہلے کی نسبت زیادہ تیزی سے گھمانے لگا ہے۔ چنانچہ صحافی ہو یا میراثی بات کو قصہ بنائے بغیر رہنا بھی نہیں اور ایسے ڈھنگ سے کہنا ہے کہ جن تک پہنچنی ہے پہنچ جائے اور گریبان بھی سلامت رہے۔ پڑھیے وسعت اللہ خان کا کالم۔

Post a Comment

أحدث أقدم

Sponsors