دنیا بھر میں اس جوڑے کو دی گئی موت کی سزا پر احتجاج کی لہر دوڑ گئی۔ اردو کے عظیم شاعر فیض احمد فیض ان دنوں راولپنڈی سازش کیس کے الزام میں منٹگمری جیل میں قید تھے اور جیل میں روزن برگ جوڑے کے خطوط پر مشتمل ایک کتاب کسی طرح ان تک بھی پہنچی۔ وہ اس سانحے سے بے حد متاثر ہوئے اوراس کے بعد انھوں نے اپنی وہ معرکہ آرا نظم لکھی جس کا پہلا مصرعہ تھا ’ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے۔‘
فیض احمد فیض: ’ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے‘، وہ نظم جو امریکہ میں سزائے موت پانے والے جوڑے کے لیے لکھی گئی
Guideness
0
Comments
Post a Comment