جو قوم اس قدر بے صبری ہو کہ ڈاکٹر کی دو گولیوں سے آرام نہ آئے تو حکیم کا دروازہ کھٹکھٹا دے اور حکیم کا جلاب راس نہ آئے تو جھاڑ پھونک والے کے در پر جا بیٹھے اور اس سے بھی حسبِ منشا کام نہ نکلے تو کالے جادو والے عامل بابا کے پاؤں دبانے لگے تو لیڈر شپ بھی ویسی ہی ابھرے گی۔ پڑھیے وسعت اللہ خان کا کالم۔
Post a Comment