اور پھر تھکن زدہ غیر ملکیوں کی واپسی کا گجر بج گیا۔ جب بازی گر نے جوتے کے تسمے باندھ لیے۔ تب سے افغان قیادت سر کٹے مرغ کی طرح کبھی دائیں بھاگ رہی ہے کبھی بائیں لڑھک رہی ہے۔ ہائے کیسے قیمتی بیس برس دریاِ کابل کی لہروں میں بہہ گئے۔ پڑھیے وسعت اللہ خان کا کالم۔

Post a Comment

أحدث أقدم

Sponsors