شنبھو رائے لکھتے ہیں کہ قاضی کے پاس رابندر ناتھ ٹیگور کی تمام کتابیں تھیں اور سرات چندرا کی تحریریں اس کے علاوہ اور تمام ہفت روزہ میگزین بھی ہوتے تھے، انھوں نے اس کے پاس انقلابی مواد بھی دیکھا جس سے انھیں اندازہ ہوا کہ وہ انقلابی تحریک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
قاضی نذرالاسلام: کراچی کا حوالدار جو ’باغی‘ نذرالاسلام کے نام سے مشہور ہوا
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق