عورت کو رنڈی، گشتی، طوائف، کتیا اور جانے کیا کیا کہنے والے یہ بھی جانتے ہوں گے جسے یہ سچ مچ قحبہ کے ٹھیے پر بٹھا دیتے ہیں وہ بھی یہ پیسہ اپنے کنبے کو پالنے کے لیے کماتی ہے، آپ کے نام نہاد ہیروز کی طرح اپنے بچوں کی دوا کے پیسے بھی عیاشی میں نہیں اڑاتی۔ آمنہ مفتی کا کالم۔
Post a Comment