آئی سی سی کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ اس قدر تسلسل سے ہر سال ورلڈ ایونٹس کروانے کے باوجود ہر بار فائنل فور کی دوڑ گھوم پھر کر انہی چار پانچ چہروں تک کیوں آ جاتی ہے جن سے مانوسی اب بوریت کی حد تک بڑھنے لگی ہے؟

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors