آج پاکستان کرکٹ ایک بار پھر اسی دوراہے پر کھڑی سوچ رہی ہے کہ کدھر کو منہ کرے۔ محسن نقوی جذبات میں بہہ کر ’میجر سرجری‘ کی بات تو کر گئے مگر اب نبھانے پہ آئی ہے تو طے ہی نہیں کر پا رہے کہ عبدالرزاق اور وہاب ریاض کی ’قربانی‘ کے علاوہ کیا ایسا قدم اٹھائیں جس سے ان کا نام چار دانگِ عالم میں گونجنے لگے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کو حفیظ کاردار اور عمران خان جیسا سخت گیر کپتان ہی کیوں درکار ہے؟
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق