مؤرخ السمھودی اپنی کتاب میں اوس اور خزرج اور یثرب میں آباد دیگر یہودی قبائل کے درمیان اتحاد کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یہ اتحاد تب تک قائم رہا جب تک دونوں یمنی قبائل کو بڑی اہمیت اور بہت زیادہ دولت حاصل نہیں ہو گئی۔ اس کے بعد، بنو قریظہ اور بنو نضیر کو خدشہ پیدا ہوا کہ اوس اور خزرج کا اثر و رسوخ بڑھ جائے گا اس لیے انھوں نے اس اتحاد توڑنے کی کوشش کی۔
مکہ اور مدینہ میں آباد طاقتور یہودی اور مسیحی قبائل کا عروج و زوال: مسلمانوں کے مقدس ترین شہر اسلام سے قبل کیسے تھے؟
Guideness
0
Comments
Post a Comment