ایٹمی ذرات پر تحقیق کرنے والے یورپی ادارے سرن میں یہ مجمسمہ نصب ہے اور کئی سالوں سے اس کی یہاں موجودگی کے بارے میں غلط اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors