سوچئیے اگر کورونا کی وبا کے دوران عمران خان کے بجائے نواز شریف یا یوسف رضا گیلانی وزیرِ اعظم ہوتے اور کورونا سے عوام کو بچانے کے لیے تین سو افراد سے زیادہ کے اجتماع اور جلسوں پر پابندی لگا دیتے تو کیا حزبِ اختلاف پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان عوامی مفادِ عامہ میں حکومت کے خلاف اپنی عوامی رابطہ مہم وبا کے ٹلنے تک ترک کر دیتے ؟
وست اللہ خان کا کالم بات سے بات: کورونا ایک منافع بخش سیاسی ہتھیار
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق