پاکستان کے قبائلی علاقوں میں صحافت مردوں کے لیے ایک خطرناک پیشہ سمجھا جاتا ہے لیکن رضیہ محسود نے خاتون ہو کر بھی یہاں کے عوام کے مسائل قلم کے ذریعے اجاگر کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
رضیہ محسود: ’میرے کام کی اہمیت کا اندازہ ہوا تو مخالفت کم ہوتی گئی‘
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق