پاکستانی صحافیوں کو انسان بنانے کا مشن کافی پرانا ہے۔ اس کے لیے عام طور پر گولیوں یا گالیوں سے کام لیا جاتا ہے۔ لیکن باجوہ صاحب اگر اب بھی مصر ہیں کہ میڈیا والے انسان بن جائیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا تو اس کا مطلب ہے کہ صحافیوں کو انسان بنانے کے عمل میں کچھ غلطیاں ضرور ہوئی ہیں۔ پڑھیے محمد حنیف کا کالم۔
إرسال تعليق