جیل کے کمروں میں روشن دان کے لیے گنجائش پیدا کی گئی تو کچھ اس انداز سے کہ اس سے ہوا بھی نہ آ سکے۔ پیشاب اور پاخانے کے لیے صبح دوپہر اور شام کے اوقات مقرر کیے گئے۔ اس دوران کسی کو حاجت ہو تو اسے سپاہیوں کے ڈنڈے کھانا پڑتے۔ پھانسی گھر بھی بنایا گیا تاکہ انگریز جسے چاہیں ٹھکانے لگا سکیں۔
کالا پانی: ہندوستان کی جنگ آزادی کی وہ ’قربان گاہ‘ جہاں ہر قیدی موت کی خواہش کرتا تھا
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق