28 مئی 1998 کو ٹریگرنگ میکینزم ڈیزائن کرنے والے ایک نوجوان افسر محمد ارشد کو جوہری دھماکے کے لیے بٹن دبانے کے لیے منتخب کیا گیا تھا جنھوں نے ’اللہ اکبر‘ کہتے ہوئے اس عمل کی ابتدا کی اور اسی روز سہ پہر 3:16 پر ایک ہی وقت میں پانچ زیرِزمین دھماکوں سے راس کوہ لرز اٹھا۔
پی آئی اے طیارے کے اغوا سے چاغی میں ’اللہ اکبر‘ کے نعروں تک: جب دُھول کے بادلوں نے سورج کا چہرہ دھندلا دیا اور سیاہ گرینائٹ سفید ہو گیا
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق