پیرس اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے جیولن تھروئر ارشد ندیم کو اس بات کا بخوبی ادراک ہے کہ بڑے ایونٹ کا پریشر ایک الگ طرح کا ہوتا ہے۔ وہ بھی ایک ایسے وقت جب انھیں 32 سال بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے کی واحد امید سمجھا جا رہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors