بی بی سی نے پاکستان بھر میں متعدد خواتین ڈاکٹرز اور نرسز سے بات کر کے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ دوران ڈیوٹی وہ اپنے آپ کو کس حد تک محفوظ تصور کرتی ہیں۔ ان ڈاکٹرز اور نرسز نے بتایا کہ انھیں ناصرف مریضوں اور ان کے لواحقین کے پُرتشدد رویوں کا سامنا رہتا ہے بلکہ اپنے ساتھی مرد ڈاکٹروں اور طبی کارکنان کی جانب سے جنسی ہراسانی کا ڈر بھی موجود رہتا ہے۔
پاکستان میں خواتین ڈاکٹرز اور نرسز کو درپیش مشکلات: ’ڈیوٹی پر لڑکی ہونی چاہیے اور پیاری ہونی چاہیے‘
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق