ڈاکٹر قدیر پر الزام تھا کہ انھوں نے ایک خفیہ نیٹ ورک کے ذریعے ایران، شمالی کوریا اور لیبیا کو ایٹمی راز بیچے اور ان کے ایٹمی پروگرام میں مدد کی۔ اپنے اعترافی بیان کے چار سال بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے گارڈین اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے یہ سب ایک کاغذ سے پڑھا جو ان کو ’تھمایا گیا تھا۔‘
’خطروں کا سوداگر‘: پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا نام ایران کے جوہری پروگرام سے کیوں جوڑا جاتا ہے؟
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق