پنڈھرنا کے رہنے والے 43 سالہ اروند تھومرے کہتے ہیں، ’میں بچپن سے ہی اس میں حصہ لے رہا ہوں۔ ہمارے لیے یہ صرف ایک کھیل نہیں ہے، یہ گاؤں کا فخر ہے۔ زخمی ہونا ایک عام سی بات ہے، لیکن جیت کی خوشی اس سے بڑھ کر ہے۔‘
وہ گاؤں جہاں ایک درخت کے لیے ہر سال لوگ ایک دوسرے پر پتھراؤ کرتے ہیں
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق