جنوبی افریقہ کے سرکاری ہسپتالوں میں جن 48 خواتین کی رضامندی کے بغیر نس بندی کی گئی تھی ان میں بونجائیل مسیبی بھی شامل تھیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Sponsors