عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرم نہ صرف متاثرہ خاتون کا باپ ہے بلکہ ڈی این اے رپورٹ سے واضح ہے کہ یہ اس کے بچے کا بیالوجیکل والد بھی ہے۔ متاثرہ خاتون نے اپنے شوہر کے ساتھ مل کر اپنے والد کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کروایا۔ عدالت میں یہ کیس تین سال تک چلا جس دوران دیگر شواہد کے ساتھ ساتھ بچے کی ڈی این اے رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
کراچی میں والد کے ہاتھوں ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کو بچے کی پیدائش کے بعد انصاف کیسے ملا؟
Guideness
0
تعليقات
إرسال تعليق